امریکہ کی طرف سے عراق اور شام میں "حزب اللہ بریگیڈ" پر حملے

ایران سے منسلک تنظیم کے 5 صدر دفاتر کو نشانہ بنانے والے ہوائی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی

انسٹاگرام پر نجباء تحریک کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
انسٹاگرام پر نجباء تحریک کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

امریکہ کی طرف سے عراق اور شام میں "حزب اللہ بریگیڈ" پر حملے

انسٹاگرام پر نجباء تحریک کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
انسٹاگرام پر نجباء تحریک کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
          امریکہ نے گذشتہ جمعہ کو شمالی عراق کے کرکوک علاقہ میں اپنی افواج کو نشانہ بنانے والے سب سے بڑے حملے کا جواب دینے کے لئے زرا بھی انتظار نہیں کیا اور گذشتہ روز ایران سے منسلک عراقی "حزب اللہ بریگیڈ" کے ان پانچ اڈوں پر حملہ کر دیا جن میں سے 3 مغربی عراق میں اور دو شام میں ہیں اور یاد رہے کہ ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
         امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہافمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک عہدے دار کی تصدیق کے مطابق یہ حملے ایف 15 جنگجو جہاز کے ذریعہ عراقی "حزب اللہ بریگیڈ" کی طرف سے ان عراقی ٹھکانوں پر بار بار ہونے والے حملوں کے جواب میں ہوئے ہیں جن میں امریکی فورسز بھی شامل ہیں اور ان حملوں میں جمعہ کے دن کے ون اڈہ کو 30 میزائل کے ذریعہ نشانہ بنانے والا حملہ بھی شامل ہے جس میں ایک امریکی ٹھیکیدار کی جان گئی تھی۔(۔۔۔)
پیر 04 جمادی الاول 1441 ہجرى - 30 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15007]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]