ایرانی کشیدگی اور بغداد اور واشنگٹن کے تعلقات خطرہ میں

سیستانی کی طرف سے عراق کو ایک جنگی پلیٹ فارم میں تبدیل کئے جانے سے آگاہی

"حزب اللہ بریگیڈ" کے جنگجوؤں کو کل مغربی عراق میں اپنے ایک اڈہ پر امریکہ کی طرف سے ہونے والی بمباری کے نقصانات کا مشاہدہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
"حزب اللہ بریگیڈ" کے جنگجوؤں کو کل مغربی عراق میں اپنے ایک اڈہ پر امریکہ کی طرف سے ہونے والی بمباری کے نقصانات کا مشاہدہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایرانی کشیدگی اور بغداد اور واشنگٹن کے تعلقات خطرہ میں

"حزب اللہ بریگیڈ" کے جنگجوؤں کو کل مغربی عراق میں اپنے ایک اڈہ پر امریکہ کی طرف سے ہونے والی بمباری کے نقصانات کا مشاہدہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
"حزب اللہ بریگیڈ" کے جنگجوؤں کو کل مغربی عراق میں اپنے ایک اڈہ پر امریکہ کی طرف سے ہونے والی بمباری کے نقصانات کا مشاہدہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        ایران نے گذشتہ روز عراق وشام میں ایران سے منسلک "حزب اللہ بریگیڈ" کے ہیڈ کوارٹر تر ہونے والے امریکی حملے کی وجہ سے کشیدگی کا لہجہ اختیار کیا ہے اور اسی وجہ سے بغداد اور واشنگٹن کے مابین تعلقات پرکشیدہ ہو گئے ہیں۔
        ایرانی اشتعال انگیزی کے ساتھ ساتھ "انقلابی گارڈز" کی طرف سے ایک بیان نشر ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بدلہ لینا اور جرم کا جواب دینا لوگوں اور عراق کا دفاع کرنے والی فورسز کا فطری حق ہے اور اس میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ حشد شعبی کو عظیم امریکی جرم کا بدلہ لینے اور اس کا جواب دینے کا حق حاصل ہے۔(۔۔۔)
منگل 05 جمادی الاول 1441 ہجرى - 31 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15008]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]