لیبیا میں غیر عرب مداخلت کو مسترد کرنےکے سلسلہ میں عرب ممالک مستعد

ترکی وفاقی حکومت کی حمایت کے لئے فوج بھیجنے کی تیاری میں مشغول

گذشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کونسل کے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کونسل کے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

لیبیا میں غیر عرب مداخلت کو مسترد کرنےکے سلسلہ میں عرب ممالک مستعد

گذشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کونسل کے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز قاہرہ میں عرب لیگ کونسل کے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
         گذشتہ روز قاہرہ میں مستقل مندوبین کی سطح پر منعقدہ ہنگامی اجلاس کے دوران عرب لیگ کونسل نے لیبیا میں غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اس کاروائی کی وجہ سے غیر ملکی دہشت گرد اور انتہا پسند جنگجوؤں کو ملک میں نقل وحرکت کرنے کا موقعہ مل بائے گا اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ لیبیا کی طرف ہتھیار بھیجنے کی پابندی کے سلسلہ میں بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی بھی ہے۔  
        لیگ کے جنرل سکریٹریٹ کے ایک ذمہ دار نے عرب لیگ کے جنرل سکریٹری احمد ابو الغیط کے حوالہ سے نقل کیا ہے کہ عرب علاقوں میں غیر عرب فوجی مداخلت کو عرب لیگ کی طرف سے عام طور پر ناقابل قبول سمجھا جائے گا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس سلسلہ میں عرب لیگ کی جانب سے جاری کردہ اس فیصلہ سے عرب پوزیشن کا اظہار ہوگا اور عرب کا موقف اس کاروائی کو انکار کرنا ہے کیونکہ اس سے بحران میں اضافہ ہوگا اور اس کا وقت دراز ہوگا۔
        اسی سلسلہ میں ترکی نے 27 نومبر کو فائز السراج کی سربراہی میں حکومت کے قومی وفاقی حکومت کے ساتھ دستخط کئے جانے والے فوجی اور سلامتی تعاون سے متعلق معاہدے کے مطابق لیبیا میں فوج بھیجنے کے لئے تیاریوں کے آغاز کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور صدر رجب طیب اردگان نے اس بات کی تصدیق کی کہ سراج کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کی تمام شرائط کا نفاذ ہوگا۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]