امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ امریکہ اور چین نومبر کے وسط میں واشنگٹن کے اندر ایک جزوی تجارتی معاہدہ پر دستخط کرنے والے ہیں اور یہ معاہدہ دونوں فریق کی طرف سے متعدد تعزیراتی اقدامات کو عائد کرنے کے چند مہینوں کے بعد طے ہوا ہے۔
ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں 15 جنوری کو چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے پہلے، وسیع اور جامع مرحلے پر دستخط کروں گا اور امریکی صدر نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ دستخط کی یہ تقریب وائٹ ہاؤس میں سینئر چینی عہدیداروں کی موجودگی میں ہوگی اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ معاہدہ کے دوسرے مرحلہ کے سلسلہ میں بات چیت جاری رکھنے کے لئے بعد میں بیجنگ کا سفر کریں گے۔
واشنگٹن کے مطابق اس معاہدہ میں ٹیکنالوجی کی جبری منتقلی کے معاملے سے متعلق دفعات شامل ہیں اور اس سے امریکی مالیاتی شعبوں کی کمپنیوں کے لئے چینی مارکیٹ تک بہتر رسائی کی راہیں کھلیں گی اور اس میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ بیجنگ دو سال کے عرصے میں 200 بلین امریکی ڈالر میں امریکی سامان خریدے گا۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]
ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں 15 جنوری کو چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے پہلے، وسیع اور جامع مرحلے پر دستخط کروں گا اور امریکی صدر نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ دستخط کی یہ تقریب وائٹ ہاؤس میں سینئر چینی عہدیداروں کی موجودگی میں ہوگی اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ معاہدہ کے دوسرے مرحلہ کے سلسلہ میں بات چیت جاری رکھنے کے لئے بعد میں بیجنگ کا سفر کریں گے۔
واشنگٹن کے مطابق اس معاہدہ میں ٹیکنالوجی کی جبری منتقلی کے معاملے سے متعلق دفعات شامل ہیں اور اس سے امریکی مالیاتی شعبوں کی کمپنیوں کے لئے چینی مارکیٹ تک بہتر رسائی کی راہیں کھلیں گی اور اس میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ بیجنگ دو سال کے عرصے میں 200 بلین امریکی ڈالر میں امریکی سامان خریدے گا۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]