روس کی وجہ سے شام کے دو تہائی حصے شامی انتظامیہ کو واپس

دو ہفتوں کے اندر ادلب کے 11 طبی مراکز تباہ

گذشتہ اکتوبر کے مہینہ کے دوران شام ترک سرحد کے قریب روسی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گذشتہ اکتوبر کے مہینہ کے دوران شام ترک سرحد کے قریب روسی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
TT

روس کی وجہ سے شام کے دو تہائی حصے شامی انتظامیہ کو واپس

گذشتہ اکتوبر کے مہینہ کے دوران شام ترک سرحد کے قریب روسی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
گذشتہ اکتوبر کے مہینہ کے دوران شام ترک سرحد کے قریب روسی گشت کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی پی)
        روس نے سنہ 2019 میں شام کے اندر اپنے فوائد کو مستحکم کرنے کے لئے دوسری پارٹیوں کے ساتھ فوجی طاقت اور افہام وتفہیم کا طریقہ استعمال کیا ہے اور اسی بنیاد پر اس نے شام کے تقریبا دو تہائی علاقے کو شامی حکومت میں واپس لوٹا دیا ہے اور اس نے ملک کے 185 مربع کلومیٹر تک پھیلی ہوئی مسافت میں سے 72 فیصد سے زائد رقبے پر شامی حکومت کی دسترس قائم کرا دی ہے جبکہ سنہ 2015 میں اس کی دسترس 10 فیصد پر تھی۔ .
      گذشتہ روز انسانی حقوق کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ اس نے روسی فوجی کی مداخلت کے 51ویں مہینے میں 20 بچوں سمیت 67 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور اسی طرح ساحل کے پہاڑوں اور ادلب کے دیہی علاقوں پر ہونے والے روسی فضائی حملوں کے نتیجے میں لڑنے والے دھڑوں کے 40 ارکان کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]