تہران اور واشنگٹن بغداد میں سفارتخانہ کی طرف متوجہ

حشد کے حامیوں کی طرف سے حملہ کرنے کی کوشش ۔۔ ٹرمپ کی طرف سے حفاظت کے لئے فوج بھیجنے کا اعلان اور عراقیوں سے ایران سے چھٹکارا پانے کا مطالبہ

تہران اور واشنگٹن بغداد میں سفارتخانہ کی طرف متوجہ
TT

تہران اور واشنگٹن بغداد میں سفارتخانہ کی طرف متوجہ

تہران اور واشنگٹن بغداد میں سفارتخانہ کی طرف متوجہ
        بغداد میں امریکی سفارتخانے کی دیواروں کے سلسلہ میں تہران اور واشنگٹن کے مابین تصادم ہونے کی صورت ظاہر ہو رہی ہے کیونکہ ایران کی حمایت یافتہ حشد شعبی کے ہزاروں ارکان نے عراقی دار الحکومت کے قلعہ بند گرین علاقہ میں واقع سفارت خانے کی طرف حرکت کر دی ہے اور ان کے پیش پیش فالح الفیض، انجینیئر ابو مہدی، ہادی العامری اور قیس الخزعلی جیسے ان کے سینئر رہنما ہیں اور ان کا یہ اقدام گذشتہ جمعہ کو مغربی عراق اور شام میں "حزب اللہ بریگیڈ" کے صدر دفاتر کو نشانہ بنانے والے امریکی حملوں کی مذمت کرنا ہے۔
       جلد ہی یہ مظاہرہ سفارت خانہ پر حملہ کرنے کی کوشش میں تبدیل ہو گیا لیکن اس کے گارڈوں نے انہیں روکنے کے لئے گیس اور گولیوں کا استعمال کیا جس کی وجہ سے درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
      امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز اس حملے کے پیچھے ایران کے ہونے کا الزام عائد کیا ہے اور ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی سفارت خانہ پر ہونے والے حملہ کو منظم کیا ہے  اور انھیں پوری طرح سے اس کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی اور انہوں نے عراق سے سفارتخانہ کے تحفظ کے لئے اپنی افواج کا استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے ایک دوسرے ٹویٹ میں عراقیوں کو ایران سے چھٹکارا پانے کے سلسلہ میں آمادہ کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ جو لوگ آزادی کے خواہاں ہیں اور ایران کے تسلط اور اس کے دسترس میں نہیں رہنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا وقت ہے۔(۔۔۔)
بدھ 06 جمادی الاول 1441 ہجرى - 01 جنوری 2020ء شماره نمبر [15009]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]