واشنگٹن کی افواج میں مضبوطی اور حشد کی واپسی

بغداد میں ہونے والے سفارتخانہ کے بحران کی وجہ سے خامنئی اور ٹرمپ کے مابین ٹوئٹر پر ایک محاذ آرائی کا آغاز

امریکی دفاعی حکام کی جانب سے تقسیم کردہ ایک تصویر میں دو امریکی فوجی کو گذشتہ روز بغداد میں امریکی سفارت خانہ کے باہر دور سے مظاہرین کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
امریکی دفاعی حکام کی جانب سے تقسیم کردہ ایک تصویر میں دو امریکی فوجی کو گذشتہ روز بغداد میں امریکی سفارت خانہ کے باہر دور سے مظاہرین کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

واشنگٹن کی افواج میں مضبوطی اور حشد کی واپسی

امریکی دفاعی حکام کی جانب سے تقسیم کردہ ایک تصویر میں دو امریکی فوجی کو گذشتہ روز بغداد میں امریکی سفارت خانہ کے باہر دور سے مظاہرین کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
امریکی دفاعی حکام کی جانب سے تقسیم کردہ ایک تصویر میں دو امریکی فوجی کو گذشتہ روز بغداد میں امریکی سفارت خانہ کے باہر دور سے مظاہرین کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
          عراقی ایران نواز میلیشیاؤں کی طرف سے پرسو روز بغداد میں امریکی سفارت خانہ پر کئے جانے والے حملہ کے بعد امریکہ نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں پرکشیدہ واقعات کا مقابلہ کرنے کے لئے خطے میں اپنی افواج کو تقویت بخشے گا۔
        امریکی وزیر دفاع مارک ایسبر نے کہا ہے کہ پینٹاگون فوری طور پر کویت میں واقع 82ویں ایئر بورن ڈویژن سے 750 پیدل فوجوں کو وہاں متعین کرے گا اور "فاکس نیوز" کے مطابق کویت میں 500 امریکی افواج کو تیار کرنے کے بارے میں بتا دیا گیا ہے اور نیٹ ورک نے مزید 4000 فوجی بھیجے جانے کے سلسلہ میں کہا ہے اور  منگل کے روز آدھی رات کو کویت سے تقریبا 100 امریکی میرین بغداد میں واقع سفارت خانہ پہنچ گئے ہیں۔
          اس سلسلہ میں حشد شعبی نے پسپائی اختیار کرلی ہے اور اس نے عراقی حکومت کی طرف سے کی جانے والی درخواست کے احترام میں امریکی سفارت خانہ سے اپنے اہلکار کو ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 07 جمادی الاول 1441 ہجرى - 02 جنوری 2020ء شماره نمبر [15010]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]