حزب اللہ سے نمٹنے کے لئے اسرائیل کے ذریعہ حماس غیرجانبدار

کل تحریک کے قیام کی 55ویں سالگرہ کے موقع پر رام اللہ میں فتح تحریک کے مسلح مظاہرے کو دیکھا جا سکتا ہے
کل تحریک کے قیام کی 55ویں سالگرہ کے موقع پر رام اللہ میں فتح تحریک کے مسلح مظاہرے کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حزب اللہ سے نمٹنے کے لئے اسرائیل کے ذریعہ حماس غیرجانبدار

کل تحریک کے قیام کی 55ویں سالگرہ کے موقع پر رام اللہ میں فتح تحریک کے مسلح مظاہرے کو دیکھا جا سکتا ہے
کل تحریک کے قیام کی 55ویں سالگرہ کے موقع پر رام اللہ میں فتح تحریک کے مسلح مظاہرے کو دیکھا جا سکتا ہے
         اسرائیل کے سیاسی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لبنانی حزب اللہ سے نمٹنے کے مقصد سے حماس کو غیر جانبدار بنانے والی ایک فوری تصفیہ کے حق میں فوج کے اس موقف کی حمایت کرنے کے لئے حکمران اتحاد کی جماعتوں میں اتفاق رائے پایا جا رہا ہے۔
         ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف آف اسٹاف آف آرمی اویو کچاوی نے حکمران اتحادی جماعتوں کو باور کرایا ہے کہ حماس کے ساتھ معاملہ کو پرسکون کرنا فوری طور پر ضروری ہے تاکہ شمال سے آنے والے غیر معمولی خطرہ کا سامنا کیا جا سکے اور اس بات میں لبنانی حزب اللہ اور ایرانی افواج اور میلیشیاؤں کی دھمکیوں کی طرف ہے۔  
         "یدیوٹ احرونوت" اخبار نے ایک فوجی ذمہ دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس کے ساتھ ہونے والا یہ معاملہ فوج شمال میں پائے جانے والے خطرات کی وجہ سے ہے اور چیف آف اسٹاف ایک نئے فارمولا پیش کرنے کے بارے میں بہت پرجوش دکھائی دے رہے ہیں اور وہ حماس کے ساتھ معاملہ کو پرسکون کرنا اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی پیدا کرنا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 07 جمادی الاول 1441 ہجرى - 02 جنوری 2020ء شماره نمبر [15010]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]