6 سعودی یمن سے ریاض واپس آئے

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

6 سعودی یمن سے ریاض واپس آئے

یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
        حوثیوں کی طرف سے 6 سعودی قیدیوں کو رہا کئے جانے کے بعد کل یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے ان کے ریاض پہنچنے کا اعلان کیا ہے اور یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے تصدیق کی ہے کہ مشترکہ افواج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فہد بن ترکی بن عبد العزیز پہنچنے والے قیدیوں کے استقبال میں تھے اور ان کے علاوہ جوائنٹ فورسز کے متعدد کمانڈ اور ان کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
         اتحاد کے مشترکہ افواج کے کمانڈ نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی جانب سے "اسٹاک ہوم معاہدہ" کے تحت قیدیوں کے حوالے کرنے کی کوششوں کو سراہا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 07 جمادی الاول 1441 ہجرى - 02 جنوری 2020ء شماره نمبر [15010]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]