اردگان کا لیبیا میں اپنے فوجیوں سے سرگرمی کا مطالبہ

سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اردگان کا لیبیا میں اپنے فوجیوں سے سرگرمی کا مطالبہ

سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
         ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعرات کے پارلیمانی اجلاس میں لیبیا میں فوج بھیجنے کے اختیارات کے سلسلہ میں رائے دئے جانے کی توقع کی اور انہوں نے اپنے ملک کے فوجیوں سے لیبیا کے اندر اچھی کارکردگی انجام دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے عثمانی ملاحوں کے امیر خیر الدین باربارس کی بہادری پر مبنی کارنامے انجام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
          اردگان نے کل کہا ہے کہ ان کا ملک لیبیا اور مشرقی بحیرۂ روم میں ایک نیا قدم اٹھانے جارہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مشرقی بحیرۂ روم میں ہمارے فوجی عثمانی ملاحوں کے امیر خیر الدین باربارس کی بہادری پر مبنی کارنامہ انجام دیں گے اور وہ در حقیقت ایسا کارنامہ لکھ کر رہیں گے۔
         اسی سلسلہ میں ترکی کے نائب صدر فواد اوکٹے نے کل اس بات پر زور دیا ہے کہ ترکی اور لیبیا کا معاہدہ خطے کے مفاد میں ہے اور یہ مفاد امن وسلامتی کا منصوبہ ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 07 جمادی الاول 1441 ہجرى - 02 جنوری 2020ء شماره نمبر [15010]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]