عراق تباہی کے دہانہ پر اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایران کے رد عمل کا انتظار

ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراق تباہی کے دہانہ پر اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایران کے رد عمل کا انتظار

ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو دیکھا جا سکتا ہے
          مشرق وسطی کا خطہ اور اس کے ساتھ پوری دنیا ریاستہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے ایرانی "قدس فورس" کے رہنما قاسم سلیمانی کو اس فضائی حملہ میں قتل کرنے کے نتائج کی توقع کی حالت میں ہے جس میں چند عراقی رہنما بھی ہلاک ہوئے ہیں اور اس میں عراقی حشد شعبی تنظیم کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس بھی ہیں جن کو مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی صبح ہلاک کیا گیا ہے۔
        ایران نے اپنے سینئر عہدیداروں کے توسط سے اپنے ممتاز فوجی کمانڈر کی ہلاکت کے سلسلہ میں شدید انتقامی کارروائی کرنے کا عہد کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اس کا جواب صحیح وقت اور مناسب جگہ پر دیا جائے گا جبکہ اس امریکی حملہ نے عراق کو تباہی کے کگار پر کھڑا کر دیا ہے اور اپنی افواج کو نکالنے کے سلسلہ میں بھی امریکہ پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں ہو رہی ہے اور یہ دباؤ سیاسی بھی ہے اور امریکی فوجیوں کے مقامات کو نشانہ بنانے والے مسلح حملے بھی ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 09 جمادی الاول 1441 ہجرى - 04 جنوری 2020ء شماره نمبر [15012]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]