ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
          پرسو بغداد کے انٹرنیشنل ہوائی اڈہ کے قریب ہونے والے امریکی فضائی حملہ میں قدس فورس کے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سعودی عرب نے خطے کے بحران کو ختم کرنے کی خواہش کی تصدیق کی ہے۔
         خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کے ساتھ ٹیلیفون کے ذریعہ گفتگو کرتے ہوئے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب عراق کی سلامتی اور استحکام کا خواہش مند ہے اور وہ اس کی اہمیت پر زور دینا چاہتا ہے اور اسی طرح وہ خطے میں موجود بحران کو ختم کرنے اور اس میں موجود کشیدگی کو کم کرنے کے لئے تمام اقدامات بھی کرنا چاہتا ہے۔
         عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عراق اور خطہ کی صورتحال کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ تبادلۂ خیال کیا ہے اور دونوں نے مزید کشیدگی نہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔(۔۔۔)
اتوار 010 جمادی الاول 1441 ہجرى - 05 جنوری 2020ء شماره نمبر [15013]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]