ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
          پرسو بغداد کے انٹرنیشنل ہوائی اڈہ کے قریب ہونے والے امریکی فضائی حملہ میں قدس فورس کے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سعودی عرب نے خطے کے بحران کو ختم کرنے کی خواہش کی تصدیق کی ہے۔
         خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کے ساتھ ٹیلیفون کے ذریعہ گفتگو کرتے ہوئے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب عراق کی سلامتی اور استحکام کا خواہش مند ہے اور وہ اس کی اہمیت پر زور دینا چاہتا ہے اور اسی طرح وہ خطے میں موجود بحران کو ختم کرنے اور اس میں موجود کشیدگی کو کم کرنے کے لئے تمام اقدامات بھی کرنا چاہتا ہے۔
         عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عراق اور خطہ کی صورتحال کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ تبادلۂ خیال کیا ہے اور دونوں نے مزید کشیدگی نہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔(۔۔۔)
اتوار 010 جمادی الاول 1441 ہجرى - 05 جنوری 2020ء شماره نمبر [15013]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]