ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کی طرف سے عراق سے امریکہ کو نکالنے کی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی لاش کو لے جانے والی گاڑی کے ارد گرد ان کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
          پرسو بغداد کے انٹرنیشنل ہوائی اڈہ کے قریب ہونے والے امریکی فضائی حملہ میں قدس فورس کے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سعودی عرب نے خطے کے بحران کو ختم کرنے کی خواہش کی تصدیق کی ہے۔
         خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کے ساتھ ٹیلیفون کے ذریعہ گفتگو کرتے ہوئے پرزور انداز میں کہا ہے کہ سعودی عرب عراق کی سلامتی اور استحکام کا خواہش مند ہے اور وہ اس کی اہمیت پر زور دینا چاہتا ہے اور اسی طرح وہ خطے میں موجود بحران کو ختم کرنے اور اس میں موجود کشیدگی کو کم کرنے کے لئے تمام اقدامات بھی کرنا چاہتا ہے۔
         عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے عراق اور خطہ کی صورتحال کے سلسلہ میں فون کے ذریعہ تبادلۂ خیال کیا ہے اور دونوں نے مزید کشیدگی نہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔(۔۔۔)
اتوار 010 جمادی الاول 1441 ہجرى - 05 جنوری 2020ء شماره نمبر [15013]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]