آسٹریلیا میں آگ کے خلاف سب سے بڑی فوجی تحریک

بارشوں کی وجہ سے آگ میں کمی ہونے اور دسیوں ہزار افراد کے انخلا کئے جانے کی امیدیں جاگی ہیں

گذشتہ روز نیو ساؤتھ ویلز صوبہ میں بھاری سرخ دھند کو پورے آسمان پر چھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز نیو ساؤتھ ویلز صوبہ میں بھاری سرخ دھند کو پورے آسمان پر چھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا میں آگ کے خلاف سب سے بڑی فوجی تحریک

گذشتہ روز نیو ساؤتھ ویلز صوبہ میں بھاری سرخ دھند کو پورے آسمان پر چھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز نیو ساؤتھ ویلز صوبہ میں بھاری سرخ دھند کو پورے آسمان پر چھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         آسٹریلیا کے اندر اپنی تاریخ میں اس آگ کے خلاف سب سے بڑی فوجی تحریک  کا مغاہدہ کیا گیا ہے جس میں ستمبر کے ماہ میں شروع ہونے والے اس بحران کے بعد سے اب تک کم از کم 24 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
        ہفتہ کے روز شدید موسمی صورتحال کے درمیان کل کا دن بہت ہی تباہ کن دن تھا اور گذشتہ روز وکٹوریہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے صوبوں کے کچھ علاقوں میں درجۂ حرارت کم ہونے اور بارش ہونے کی وجہ سے سکون ملا ہے اور اس کی وجہ سے حکام کو آگ پر قابو پانے کا موقعہ ملا ہے اور انہوں نے کچھ علاقوں میں ہونے والے نقصان کا اندازہ بھا لگایا ہے لیکن اس کے باوجود ہنگامی صورتحال اب بھی نافذ ہے جبکہ حکومت نے 3 ریاستوں سے ایک لاکھ افراد کو انخلا کرنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]