صدر رجب طیب اردوگان نے گذشتہ روز لیبیا میں ترک فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فوج کے اکائیوں نے فائز السراج کی سربراہی میں طرابلس کے اندر وفاقی حکومت کی حمایت کے لئے پیش قدمی کرنا شروع کردی ہے۔
سی این این ترک کو انٹرویو دیتے ہوئے اردوگان نے کہا ہے کہ ترکی اعلی فوجی رہنماؤں کو بھی بھیج رہا ہے اور خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور سراج کی حکومت بحیرہ روم کی حد بندی کرنے کے لئے انقرہ اور طرابلس حکومت کے مابین ہونے والے معاہدہ کے کے بعد مشرقی بحیرہ روم میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]
سی این این ترک کو انٹرویو دیتے ہوئے اردوگان نے کہا ہے کہ ترکی اعلی فوجی رہنماؤں کو بھی بھیج رہا ہے اور خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور سراج کی حکومت بحیرہ روم کی حد بندی کرنے کے لئے انقرہ اور طرابلس حکومت کے مابین ہونے والے معاہدہ کے کے بعد مشرقی بحیرہ روم میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]