اردوگان کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان

سعودی عرب، بحرین اور مصر کی طرف سے ترکی کی فوج تعینات کے فیصلہ کی مذمت

گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

اردوگان کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان

گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        صدر رجب طیب اردوگان نے گذشتہ روز لیبیا میں ترک فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فوج کے اکائیوں نے فائز السراج کی سربراہی میں طرابلس کے اندر وفاقی حکومت کی حمایت کے لئے پیش قدمی کرنا شروع کردی ہے۔
       سی این این ترک کو انٹرویو دیتے ہوئے اردوگان نے کہا ہے کہ ترکی اعلی فوجی رہنماؤں کو بھی بھیج رہا ہے اور خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور سراج کی حکومت بحیرہ روم کی حد بندی کرنے کے لئے انقرہ اور طرابلس حکومت کے مابین ہونے والے معاہدہ کے کے بعد مشرقی بحیرہ روم میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]