اردوگان کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان

سعودی عرب، بحرین اور مصر کی طرف سے ترکی کی فوج تعینات کے فیصلہ کی مذمت

گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

اردوگان کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان

گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز طرابلس کے ملٹری کالج کو نشانہ بنانے والے ایک حملہ میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد لیبیا کے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو تعزیت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        صدر رجب طیب اردوگان نے گذشتہ روز لیبیا میں ترک فوجی مداخلت کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ فوج کے اکائیوں نے فائز السراج کی سربراہی میں طرابلس کے اندر وفاقی حکومت کی حمایت کے لئے پیش قدمی کرنا شروع کردی ہے۔
       سی این این ترک کو انٹرویو دیتے ہوئے اردوگان نے کہا ہے کہ ترکی اعلی فوجی رہنماؤں کو بھی بھیج رہا ہے اور خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور سراج کی حکومت بحیرہ روم کی حد بندی کرنے کے لئے انقرہ اور طرابلس حکومت کے مابین ہونے والے معاہدہ کے کے بعد مشرقی بحیرہ روم میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]