روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گذشتہ روز دمشق کا اچانک دورہ کیا ہے اور انہوں نے اس دورہ کے دوران روسی سفارت خانہ کے اندر فوجی آپریشن روم میں صدر بشار الاسد سے بھی ملاقات کی ہے اور اس کے بعد وہ آج شام ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان سے ملاقات کرنے کے لئے استنبول روانہ ہو گئے ہیں۔
پوٹن نے شام کے دار الحکومت کے اطراف کا دورہ کیا اور کچھ مذہبی مقامات کا بھی مشاہدہ دیا لیکن وہ صدارتی محل یا شام کے سرکاری صدر دفتر نہیں گئے۔
کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا ہے کہ اسد کے ساتھ بات چیت کے دوران پوٹن کو اس بات کی طرف توجہ ہوئی کہ وہ یقین کے ساتھ کہ کہ سکتے ہیں کہ شام کی ریاست کے قیام اور اس کی علاقائی سالمیت کے لئے ایک بہت غیر معمولی راستہ طے کرنا ہے اور یاد رہے کہ سنہ 2011 کے بعد روسی صدر کی طرف سے یہ دمشق کا پہلا دورہ ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]
پوٹن نے شام کے دار الحکومت کے اطراف کا دورہ کیا اور کچھ مذہبی مقامات کا بھی مشاہدہ دیا لیکن وہ صدارتی محل یا شام کے سرکاری صدر دفتر نہیں گئے۔
کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا ہے کہ اسد کے ساتھ بات چیت کے دوران پوٹن کو اس بات کی طرف توجہ ہوئی کہ وہ یقین کے ساتھ کہ کہ سکتے ہیں کہ شام کی ریاست کے قیام اور اس کی علاقائی سالمیت کے لئے ایک بہت غیر معمولی راستہ طے کرنا ہے اور یاد رہے کہ سنہ 2011 کے بعد روسی صدر کی طرف سے یہ دمشق کا پہلا دورہ ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]