سفارتخانہ میں پوٹن کی اسد سے ملاقات اور دمشق کا دورہ

اردوگان کے ساتھ ہونے والے سربراہی اجلاس کے لئے استنبول روانہ

دمشق کی اموی مسجد میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو مہمانوں کی رجسٹر میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کی اموی مسجد میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو مہمانوں کی رجسٹر میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سفارتخانہ میں پوٹن کی اسد سے ملاقات اور دمشق کا دورہ

دمشق کی اموی مسجد میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو مہمانوں کی رجسٹر میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دمشق کی اموی مسجد میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو مہمانوں کی رجسٹر میں اپنی بات لکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گذشتہ روز دمشق کا اچانک دورہ کیا ہے اور انہوں نے اس دورہ کے دوران روسی سفارت خانہ کے اندر فوجی آپریشن روم میں صدر بشار الاسد سے بھی ملاقات کی ہے اور اس کے بعد وہ آج شام ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان سے ملاقات کرنے کے لئے استنبول روانہ ہو گئے ہیں۔
          پوٹن نے شام کے دار الحکومت کے اطراف کا دورہ کیا اور کچھ مذہبی مقامات کا بھی مشاہدہ دیا لیکن وہ صدارتی محل یا شام کے سرکاری صدر دفتر نہیں گئے۔
          کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا ہے کہ اسد کے ساتھ بات چیت کے دوران پوٹن کو اس بات کی طرف توجہ ہوئی کہ وہ یقین کے ساتھ کہ کہ سکتے ہیں کہ شام کی ریاست کے قیام اور اس کی علاقائی سالمیت کے لئے ایک بہت غیر معمولی راستہ طے کرنا ہے اور یاد رہے کہ سنہ 2011 کے بعد روسی صدر کی طرف سے یہ دمشق کا پہلا دورہ ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]