تصنیف کی کاروائی کی نگرانی کرنے والے ایک ذمہ دار نے کہا ہے کہ علاقائی صورتحال کی وضاحت کے منتظر امل اور حزب اللہ پر مشتمل شیعہ جوڑی نے جلدی نہ کرنے کو ترجیح دیا ہے اور ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دیاب کا طرز فکر 3 جنوری سے پہلے کے لئے موزوں ہے لیکن اس کے بعد کے لئے موزوں نہیں ہے اور اسی وجہ سے وژن کی وضاحت کے سلسلہ میں انتظار کرکے غور وفکر کرنا بہتر ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ شیعہ جوڑی حکومت بنانے کی کاروائی میں رکاوٹ نہیں بنے گی کیونکہ انہوں نے شیعہ وزرا کے نام صدر کے حوالے کر دئے ہیں۔
گذشتہ روز نامزد وزیر اعظم نے آخری معاہدہ کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے صدر عون سے ملاقات کی ہے اور دیاب نے کوئی بیان دیئے بغیر بعبدا محل چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ دیاب نے اپنی تشکیل کا مسودہ صدر جمہوریہ کو پیش کیا ہے لیکن انھوں نے اپنے موقف کا اعلان کرنے سے پہلے مزید غور وفکر کرنے کو ترجیح دی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]