سعودی عرب: قطیف میں انتہائی خطرناک مطلوب افراد کی گرفتاری

عمار کے اہل خانہ پر متعدد جرائم کے الزامات عائد اور ان سرفہرست گورنریٹ کے جج کا اغوا

محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی عرب: قطیف میں انتہائی خطرناک مطلوب افراد کی گرفتاری

محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
           سعودی عرب کی سیکیورٹی اہلکار نے قطیف گورنریٹ میں انتہائی خطرناک مطلوبہ اس شخص کو گرفتار کرلیا ہے جس کے اوپر علاقہ کے جج کو اغوا کرنے کے علاوہ متعدد دہشت گردی کے الزامات عائد ہیں۔
           باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے قطیف کے بخاری محلہ میں ایک رہائشی عمارت میں اس کے دیگر ساتھیوں کے ساتھ محاصرہ کرکے محمد حسین آل عمار کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کاروائی سے قبل جھڑپ بھی ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں ان کا ایک فرد شدید زخمی ہوا ہے۔
            معلومات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے محلہ میں داخل ہونے کے سارے راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس طرح آل عمار کی زندگی تنگ ہو گئی جس کی وجہ سے وہ ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوا۔
           وزارت داخلہ نے محمد حسین آل عمار کو سنہ 2017 میں مطلوبہ افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا اور اس پر قطیف عدالت میں محکمہ اوقاف اور وراثت کے جج محمد الجیرانی کے اغوا کرنے اور اس کام کے لئے منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]