سعودی عرب: قطیف میں انتہائی خطرناک مطلوب افراد کی گرفتاری

عمار کے اہل خانہ پر متعدد جرائم کے الزامات عائد اور ان سرفہرست گورنریٹ کے جج کا اغوا

محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی عرب: قطیف میں انتہائی خطرناک مطلوب افراد کی گرفتاری

محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
محمد حسین آل عمار دیکھا جا سکتا ہے (واس)
           سعودی عرب کی سیکیورٹی اہلکار نے قطیف گورنریٹ میں انتہائی خطرناک مطلوبہ اس شخص کو گرفتار کرلیا ہے جس کے اوپر علاقہ کے جج کو اغوا کرنے کے علاوہ متعدد دہشت گردی کے الزامات عائد ہیں۔
           باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے قطیف کے بخاری محلہ میں ایک رہائشی عمارت میں اس کے دیگر ساتھیوں کے ساتھ محاصرہ کرکے محمد حسین آل عمار کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کاروائی سے قبل جھڑپ بھی ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں ان کا ایک فرد شدید زخمی ہوا ہے۔
            معلومات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے محلہ میں داخل ہونے کے سارے راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس طرح آل عمار کی زندگی تنگ ہو گئی جس کی وجہ سے وہ ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوا۔
           وزارت داخلہ نے محمد حسین آل عمار کو سنہ 2017 میں مطلوبہ افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا اور اس پر قطیف عدالت میں محکمہ اوقاف اور وراثت کے جج محمد الجیرانی کے اغوا کرنے اور اس کام کے لئے منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 013 جمادی الاول 1441 ہجرى - 08 جنوری 2020ء شماره نمبر [15016]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]