قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: سعودی عرب افریقی ممالک کے مابین اختلافات دور کرنے کی کوششیں کر رہا ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
TT

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
        سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے افریقی ممالک احمد قطان نے بحر احمر اور خلیج عدن کی سرحد سے متصل عرب اور افریقی ممالک کی کونسل کی اہمیت پر زور دیا ہے اور یہ بھی سمجھا ہے کہ ریاض میں جس بلاک کا تاسیسی اجلاس ہو رہا ہے وہ ان خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے جو ان ممالک کو درپیش ہے۔
        قطان الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں کہا کہ سعودی عرب ہی بحیرہ احمر کی کی اہمیت سے سب سے پہلے آگاہ ہوا ہے اور اسی نے سب سے پہلے آبی گزرگاہ کی حفاظت وسلامتی کے لئے ہم آہنگی کے مقصد سے بین الاقوامی اجتماعی کاوشوں کا آغاز کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]