قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: سعودی عرب افریقی ممالک کے مابین اختلافات دور کرنے کی کوششیں کر رہا ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
TT

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
        سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے افریقی ممالک احمد قطان نے بحر احمر اور خلیج عدن کی سرحد سے متصل عرب اور افریقی ممالک کی کونسل کی اہمیت پر زور دیا ہے اور یہ بھی سمجھا ہے کہ ریاض میں جس بلاک کا تاسیسی اجلاس ہو رہا ہے وہ ان خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے جو ان ممالک کو درپیش ہے۔
        قطان الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں کہا کہ سعودی عرب ہی بحیرہ احمر کی کی اہمیت سے سب سے پہلے آگاہ ہوا ہے اور اسی نے سب سے پہلے آبی گزرگاہ کی حفاظت وسلامتی کے لئے ہم آہنگی کے مقصد سے بین الاقوامی اجتماعی کاوشوں کا آغاز کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]