قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: سعودی عرب افریقی ممالک کے مابین اختلافات دور کرنے کی کوششیں کر رہا ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
TT

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے

قطان: بحر احمر اور خلیج عدن کی کونسل ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے
        سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے افریقی ممالک احمد قطان نے بحر احمر اور خلیج عدن کی سرحد سے متصل عرب اور افریقی ممالک کی کونسل کی اہمیت پر زور دیا ہے اور یہ بھی سمجھا ہے کہ ریاض میں جس بلاک کا تاسیسی اجلاس ہو رہا ہے وہ ان خطرات سے نمٹنے کے لئے ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے جو ان ممالک کو درپیش ہے۔
        قطان الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں کہا کہ سعودی عرب ہی بحیرہ احمر کی کی اہمیت سے سب سے پہلے آگاہ ہوا ہے اور اسی نے سب سے پہلے آبی گزرگاہ کی حفاظت وسلامتی کے لئے ہم آہنگی کے مقصد سے بین الاقوامی اجتماعی کاوشوں کا آغاز کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]