جاپان سے فرار ہوکر لبنان آنے کے بعد پہلی مرتبہ میڈیا کے سامنے آنے کے بعد کارلوس غصن نے گزشتہ روز جاپانی عدلیہ پر حملہ کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ وہ نیسان کمپنی کے ساتھ اس کے خلاف تھے اور یاد رہے کہ ان کو جاپان میں بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
غصن نے کہا کہ وہ یرغمالی تھے اور ان کے پاس صرف دو اختیارات تھے یا تو جاپان میں موت کو اختیار کریں یا وہاں سے فرار ہو جائیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاپانی قانون انسانی حقوق کے کم سے کم معیاروں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور وہ انصاف حاصل کرنے کے لئے وہاں سے بھاگ نکلے ہیں اور انہوں نے ان لوگوں سے بھی بات نہیں کی جنہوں نے ان کی مدد کی ہے تاکہ انہیں خطرہ نہ ہو۔
غصن نے کہا کہ انہیں لبنانی ہونے پر فخر ہے اور اب وہ لبنان میں خود کو محفوظ سمجھ رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]
غصن نے کہا کہ وہ یرغمالی تھے اور ان کے پاس صرف دو اختیارات تھے یا تو جاپان میں موت کو اختیار کریں یا وہاں سے فرار ہو جائیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاپانی قانون انسانی حقوق کے کم سے کم معیاروں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور وہ انصاف حاصل کرنے کے لئے وہاں سے بھاگ نکلے ہیں اور انہوں نے ان لوگوں سے بھی بات نہیں کی جنہوں نے ان کی مدد کی ہے تاکہ انہیں خطرہ نہ ہو۔
غصن نے کہا کہ انہیں لبنانی ہونے پر فخر ہے اور اب وہ لبنان میں خود کو محفوظ سمجھ رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]