غصن کے ذریعہ جاپان کی عدلیہ پر حملہ

لبنان میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھا

غصن کو کل بیروت میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
غصن کو کل بیروت میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

غصن کے ذریعہ جاپان کی عدلیہ پر حملہ

غصن کو کل بیروت میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
غصن کو کل بیروت میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
         جاپان سے فرار ہوکر لبنان آنے کے بعد پہلی مرتبہ میڈیا کے سامنے آنے کے بعد کارلوس غصن نے گزشتہ روز جاپانی عدلیہ پر حملہ کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ وہ نیسان کمپنی کے ساتھ اس کے خلاف تھے اور یاد رہے کہ ان کو جاپان میں بدعنوانی کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
        غصن نے کہا کہ وہ یرغمالی تھے اور ان کے پاس صرف دو اختیارات تھے یا تو جاپان میں موت کو اختیار کریں یا وہاں سے فرار ہو جائیں اور  انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاپانی قانون انسانی حقوق کے کم سے کم معیاروں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور وہ انصاف حاصل کرنے کے لئے وہاں سے بھاگ نکلے ہیں اور انہوں نے ان لوگوں سے بھی بات نہیں کی جنہوں نے ان کی مدد کی ہے تاکہ انہیں خطرہ نہ ہو۔
         غصن نے کہا کہ انہیں لبنانی ہونے پر فخر ہے اور اب وہ لبنان میں خود کو محفوظ سمجھ رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 014 جمادی الاول 1441 ہجرى - 09 جنوری 2020ء شماره نمبر [15017]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]