لبنان میں اہل شام کے ذخائر کی قیمت 45 بلین ڈالر ہے

ماسکو کی طرف سے ادلب میں صلح کا اعلان

ادلب کے اریحا علاقہ پر فضائی حملے کے بعد ایک کار کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ادلب کے اریحا علاقہ پر فضائی حملے کے بعد ایک کار کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان میں اہل شام کے ذخائر کی قیمت 45 بلین ڈالر ہے

ادلب کے اریحا علاقہ پر فضائی حملے کے بعد ایک کار کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ادلب کے اریحا علاقہ پر فضائی حملے کے بعد ایک کار کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         دمشق نے گذشتہ روز لبنانی بینکوں میں شامی شہریوں کے ذخائر کا تخمینہ لگ بھگ 45 ارب ڈالر لگایا ہے اور یہ اس ملک کے بینکوں میں موجود ایک چوتھائی اثاثوں کے برابر ہے جسے آج شدید معاشی بحران کا سامنا ہے۔
        دمشق میں حکام کے قریب ہے الوطن اخبار نے کل اطلاع دی ہے کہ دمشق یونیورسٹی میں فیکلٹی آف اکنامکس کے بینکنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ علی کنعان کے ذریعہ تیار کردہ ایک مقالہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبنانی بینکوں میں مجموعی ذخیروں میں شامیوں کے ذخائر 25.4 فیصد سے زیادہ ہیں جبکہ بینک کا کل ذخیرہ تقریبا 177 ارب ڈالر ہے۔
         کنعان نے زور دے کر کہا ہے کہ ان تخمینوں کا تعلق بعض بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے ذخائر شمار کئے بغیر خاص طور پر سرمایہ کار شامی باشندوں اور کاروباری افراد کے ذخائر سے ہے  اور اگر ان اداروں کو مد نظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو کل ذخائر 50 ارب سے زيادہ ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 015 جمادی الاول 1441 ہجرى - 10 جنوری 2020ء شماره نمبر [15018]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]