ایران کی طرف سے بڑی کارروائیوں کی دھمکی اور امریکی پابندیوں کا خطرہ

تہران کی طرف سے عراق کے پاس ولحاظ کی پامالی کے سلسلہ میں ریاض کی مذمت

پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے رہنما امیر علی حاجی زادہ کو گذشتہ روز تہران میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے رہنما امیر علی حاجی زادہ کو گذشتہ روز تہران میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
TT

ایران کی طرف سے بڑی کارروائیوں کی دھمکی اور امریکی پابندیوں کا خطرہ

پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے رہنما امیر علی حاجی زادہ کو گذشتہ روز تہران میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے رہنما امیر علی حاجی زادہ کو گذشتہ روز تہران میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
          ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک رہنما نے کل اعلان کیا ہے کہ عراق میں امریکی افواج کے زیر استعمال دو فضائی اڈوں پر ایک روز قبل پاسداران انقلاب کے ذریعہ ہونے والے حملے ان بڑی کارروائیوں کا آغاز ہے جو قدس فورس کے کمانڈر قاسم سليماني کے قتل کے جواب میں تمام خطے میں جاری ہونے والے ہیں۔
          پاسداران انقلاب میں میزائل یونٹ کے کمانڈر عامر علی حاجی زادہ نے بتایا  ہے کہ ان کی افواج نے عین اسد کے اڈہ کی طرف "قیام" اور "فاتح 313" قسم کے 13 بیلسٹک میزائل داغے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ سیکڑوں میزائل لانچنگ کے لئے تیار ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 015 جمادی الاول 1441 ہجرى - 10 جنوری 2020ء شماره نمبر [15018]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]