بصرہ میں صحافیوں کے قتل کا ایک نیا بابhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2077441/%D8%A8%D8%B5%D8%B1%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B5%D8%AD%D8%A7%D9%81%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%D8%A7%D8%A8
امریکہ کی طرف سے انخلا کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے سے انکار اور سیستانی کی طرف سے خلاف ورزیوں پر تنقید
گذشتہ روز سیاسی طبقے کے خلاف بصرہ میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد۔ واشنگٹن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
بصرہ میں صحافیوں کے قتل کا ایک نیا باب
گذشتہ روز سیاسی طبقے کے خلاف بصرہ میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف امریکہ نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ عراق سے اپنی افواج کے انخلا کے بارے میں بات نہیں کرے گا اور شیعہ عالم دین آیت اللہ علی السیستانی نے عراقی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے تو دوسری طرف بصرہ میں صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کے سلسلہ میں ایک نئے دور کا مشاہدہ کیا گیا ہے کیونکہ سیٹلائٹ چینل کے لئے کام کرنے والے ایک رپورٹر اور ایک فوٹو گرافر نے گمنام گولی کی وجہ سے اپنی جان گنوا دی ہے۔
جنوبی بصرہ شہر میں جاری مظاہرے کے براڈ کاسٹ کرنے کے دوران چار پہیوں والی گاڑی میں سوار نامعلوم مسلح افراد کی گولی سے ہلاک ہونے والے مرحوم صحافی احمد عبد الصمد اور ان کے فوٹو گرافر ساتھی غالی التمیمی کے قتل کے چند گھنٹوں کے بعد بصرہ گورنریٹ کے مظاہرین کی بھیڑ نے گذشتہ روز ان کے گھر کا رخ کیا ہے اور ذرائع نے مزید کہا ہے کہ مسلح افراد نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب کار میں سوار صحافی کی طرف قریب سے کئی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]