سعودی کے تبوک میں اسکیئنگ کے شائقین کی بھیڑ

لوز، ظہر اور علقان کے پہاڑوں پر بہت زیادہ برفباری

سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
TT

سعودی کے تبوک میں اسکیئنگ کے شائقین کی بھیڑ

سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
 

        سالانہ دو سے تین ہفتوں کے دوران اہل  سعودیہ کو شمال مغربی سعودی عرب کے تبوک میں لوز، ظہر اور علقان کے پہاڑوں پر گرنے والی برف سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔

        کچھ دنوں سے ان پہاڑوں پر بہت زیادہ برفباری ہو رہی ہے جس کے نتیجہ میں یہ جگہ مقامی لوگوں اور سیاحوں کے لئے ایک سیاحتی جگہ بن گئی ہے اور خاص طور پر یہ یہ فضا خطہ کی سرمائی تنتورا کی سرگرمیوں کے وقت ہوتی ہے اور اسی طرح ششماہی چھٹی کے وقت بھی ہو جاتی ہے۔

        خطۂ تبوک میں ٹورزم اتھارٹی کی شاخ میں میڈیا اہلکار وایل الخالدی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ یہ ماحول بہت سارے لوگوں کو اپنی طرف راغب کرتا ہے خواہ وہ سعودی عرب کے اندر کے ہوں یا باہر سےآئے ہوئے ہوں اور الخالدی نے مزيد کہا کہ اس مدت کے دوران میں توقع کرتا ہوں کہ یہاں بہت سارے زائرین آئیں اور اس فضا کا لطف لیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 16 جمادی الاول 1441 ہجرى - 11 جنوری 2020ء شماره نمبر [15019]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]