سعودی عرب اور جاپان کے سربراہی اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال https://urdu.aawsat.com/home/article/2080791/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%BE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1
سعودی عرب اور جاپان کے سربراہی اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال
محمد بن سلمان اور آبی کے مابین دونوں ممالک کے مابین تعاون کے شعبوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال
گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
العلا:«الشرق الأوسط»
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
العلا:«الشرق الأوسط»
ریاض:«الشرق الأوسط»
TT
سعودی عرب اور جاپان کے سربراہی اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال
گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز ریاض میں جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبی کا استقبال کیا ہے اور ان کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی متعدد امور پر تبادلۂ خیال بھی کیا ہے۔ شاہ سلمان اور آبی نے سعودی اور جاپان کی وژن 2030 کے مطابق دونوں دوست ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات، ان کی ترقی، ان میں اضافہ کرنے کے طریقوں اور تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا ہے اور اسی طرح اس اجلاس میں سیاحت، سپلائی سیکیورٹی، صنعتی انٹیلی جنس اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کرنے کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال ہوا ہے۔(۔۔۔) پیر 18جمادی الاول 1441 ہجرى - 13 جنوری 2020ء شماره نمبر [15021]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)