سعودی عرب اور جاپان کے سربراہی اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال

محمد بن سلمان اور آبی کے مابین دونوں ممالک کے مابین تعاون کے شعبوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال

گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
TT

سعودی عرب اور جاپان کے سربراہی اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال

گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
گذشتہ روز ریاض میں جاپانی وزیر اعظم کا استقبال کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بندر الجلعود)
         خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز ریاض میں جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبی کا استقبال کیا ہے اور ان کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی متعدد امور پر تبادلۂ خیال بھی کیا ہے۔  
          شاہ سلمان اور آبی نے سعودی اور جاپان کی وژن 2030 کے مطابق دونوں دوست ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات، ان کی ترقی، ان میں اضافہ کرنے کے طریقوں اور تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا ہے اور اسی طرح اس اجلاس میں سیاحت، سپلائی سیکیورٹی، صنعتی انٹیلی جنس اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کرنے کے سلسلہ میں بھی تبادلۂ خیال ہوا ہے۔(۔۔۔)
پیر 18 جمادی الاول 1441 ہجرى - 13 جنوری 2020ء شماره نمبر [15021]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]