بغداد کے شمال میں امریکی بیس پر حملے

بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع بلد ایئر بیس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع بلد ایئر بیس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

بغداد کے شمال میں امریکی بیس پر حملے

بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع بلد ایئر بیس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع بلد ایئر بیس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
         گذشتہ روز بغداد سے 80 کلومیٹر شمال میں واقع اس بلد ایئر بیس راکٹ گرے ہیں جہاں امریکی افواج کی میزبانی ہو رہی تھی اور اس حملہ میں عراقی فضائیہ سے وابستہ دو شہری اور دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
        جبکہ عراقی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس بیس پر 8 کٹیوشا راکٹ فائر کیے گئے ہیں اور رائٹرز نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیس کے رن وے پر 7 گولے مارے گئے ہیں اور اس بیس پر موجود کسی بھی امریکی فوج کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور اس حملے کی ذمہ داری کے سلسلہ میں فوج کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے اور نہ ہی اس میں امریکہ اور ایران کے مابین بڑھتی کشیدگی کا ذکر کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
پیر 18 جمادی الاول 1441 ہجرى - 13 جنوری 2020ء شماره نمبر [15021]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]