حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامناhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2082591/%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D8%B1%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D8%AE%D8%AA-%D8%AA%D9%86%D9%82%DB%8C%D8%AF-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
رام اللہ: كفاح زبون
TT
TT
حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
تحریک فتح اور فلسطینی دھڑوں نے حماس تحریک پر ایک تیز حملہ کیا ہے اور اس حملہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری میڈیا نے بھی حصہ لیا ہے اور اس مناسبت سے ہنیہ اور حماس کے رہنماؤں کو دوسروں کے سامنے جھکنے، فلسطینی فیصلے کو گروی رکھنے اور خون کے دلال جیسے ناموں سے باد کیا ہے اور یہ سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے۔ رام اللہ کی طرف سے ہڑتال کی کوشش کرنے کا الزام لگانے کے بعد اس خطے میں فلسطین کی نمائندگی کی لڑائی اس وقت شروع ہو گئی جب حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔(۔۔۔) منگل 19جمادی الاول 1441 ہجرى - 14 جنوری 2020ء شماره نمبر [15022]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]