حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا

اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا

اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
          تحریک فتح اور فلسطینی دھڑوں نے حماس تحریک پر ایک تیز حملہ کیا ہے اور اس حملہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری میڈیا نے بھی حصہ لیا ہے اور اس مناسبت سے ہنیہ اور حماس کے رہنماؤں کو  دوسروں کے سامنے جھکنے، فلسطینی فیصلے کو گروی رکھنے اور خون کے دلال جیسے ناموں سے باد کیا ہے اور یہ سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے۔
         رام اللہ کی طرف سے ہڑتال کی کوشش کرنے کا الزام لگانے کے بعد اس خطے میں فلسطین کی نمائندگی کی لڑائی اس وقت شروع ہو گئی جب حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔(۔۔۔)
منگل 19 جمادی الاول 1441 ہجرى - 14 جنوری 2020ء شماره نمبر [15022]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]