حکومت نے پیش آنے والے واقعات کو بغاوت کے طور پر سمجھا ہے اور اس نے ان فورسز کو ہتھیار ڈال کر اپنے آپ کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن خودمختار کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک سے باہر رہنے والے سابق انٹلیجنس چیف صلاح قوش پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہوں نے اسے بغاوت کی کوشش سے تعبیر کیا ہے اور اسی کے ساتھ انہوں نے انٹرپول سے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے ان درجنوں باغی قوتوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے دوران بھاری ہتھیاروں کے پکڑے جانے کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]