سوڈانی انٹیلی جنس کی فورسز کی بغاوت اور قوش پر الزام

گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سوڈانی انٹیلی جنس کی فورسز کی بغاوت اور قوش پر الزام

گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
         گذشتہ روز سوڈانی دار الحکومت خرطوم میں اس ملٹری آپریشن اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کی یونٹس کے درمیان بڑے پیمانے پر بغاوت دیکھنے میں آیا ہے جو الگ تھلگ حکومت کے دوران سیکیورٹی اور انٹلیجنس ادارہ پر ضرب لگانے والی طاقت کی نمائندگی کر رہی تھی۔
        حکومت نے پیش آنے والے واقعات کو بغاوت کے طور پر سمجھا ہے اور اس نے ان فورسز کو ہتھیار ڈال کر اپنے آپ کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن خودمختار کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک سے باہر رہنے والے سابق انٹلیجنس چیف صلاح قوش پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہوں نے اسے بغاوت کی کوشش سے تعبیر کیا ہے اور اسی کے ساتھ انہوں نے انٹرپول سے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے ان درجنوں باغی قوتوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے دوران بھاری ہتھیاروں کے پکڑے جانے کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]