یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے کل تنازعات کو حل کرنے کے اس طریقۂ کار کا آغاز کر دیا ہے جس کا ذکر جوہری معاہدہ میں کیا گیا ہے تاکہ تہران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کا احترام کرنے پر مجبور کیا جا سکے ورنہ اس معاہدہ کو سلامتی کونسل میں بھیجنے کا خطرہ لاحق ہوگا۔
       تینوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہم اس بات کو قبول نہیں کرتے ہیں کہ ایران کے پاس اس معاہدہ کی تعمیل کو محدود کرنے کا حق ہے اور ان ممالک نے مزید کہا کہ ان کے پاس اس طریقۂ کار کو شروع کرنے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے اور بالآخر اس کی بنیاد پر تہران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]