یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے کل تنازعات کو حل کرنے کے اس طریقۂ کار کا آغاز کر دیا ہے جس کا ذکر جوہری معاہدہ میں کیا گیا ہے تاکہ تہران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کا احترام کرنے پر مجبور کیا جا سکے ورنہ اس معاہدہ کو سلامتی کونسل میں بھیجنے کا خطرہ لاحق ہوگا۔
       تینوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہم اس بات کو قبول نہیں کرتے ہیں کہ ایران کے پاس اس معاہدہ کی تعمیل کو محدود کرنے کا حق ہے اور ان ممالک نے مزید کہا کہ ان کے پاس اس طریقۂ کار کو شروع کرنے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے اور بالآخر اس کی بنیاد پر تہران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]