سوڈانی انٹلیجنس کے نئے چیف کی تقرری

بغاوت ہونے والے خرطوم کے ایک علاقے میں گشت کے دوران ریپڈ سپورٹ فورس کے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) اوپر دائرہ میں جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے نئے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جمال عبد المجید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغاوت ہونے والے خرطوم کے ایک علاقے میں گشت کے دوران ریپڈ سپورٹ فورس کے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) اوپر دائرہ میں جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے نئے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جمال عبد المجید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈانی انٹلیجنس کے نئے چیف کی تقرری

بغاوت ہونے والے خرطوم کے ایک علاقے میں گشت کے دوران ریپڈ سپورٹ فورس کے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) اوپر دائرہ میں جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے نئے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جمال عبد المجید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغاوت ہونے والے خرطوم کے ایک علاقے میں گشت کے دوران ریپڈ سپورٹ فورس کے اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) اوپر دائرہ میں جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے نئے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل جمال عبد المجید کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
          گذشتہ روز سوڈان کی گورننگ کونسل نے اس سابقہ ​​ڈائریکٹر کا استعفی قبول کرنے کے بعد  جنرل انٹلیجنس کے ایک نئے ڈائریکٹر کی تقرری کی ہے جن پر گذشتہ منگل کو ایجنسی کے آپریشن اتھارٹی کی باغی افواج پر قابو پانے میں ناکام ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
        خود مختاری کونسل نے فوج میں انٹلیجنس اتھارٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل جمال عبد المجید کو جنرل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ موصوف جنرل ابوبکر دمبلاب کے جانشیں ہوں گے۔
        دریں اثناء اس بغاوت کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی کمیٹی نے کل خود مختار کونسل کے صدر عبد الفتاح البرہان اور عدلیہ کے سربراہ نعمات عبد اللہ کے سامنے حلف لیا ہے اور انویسٹی گیشن کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بغاوت کے واقعات میں حصہ لینے کے شبہ میں کسی کو بھی گرفتار کرکے اس کی تلاشی کر سکتی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 22 جمادی الاول 1441 ہجرى - 17 جنوری 2020ء شماره نمبر [15025]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]