تیونس کی حکومت کے صدارت کے امیدوار بن حمودہ

سابق وزیر اقتصادیات کو 38 پارٹیوں اور پارلیمانی بلاک کی حمایت حاصل

تیونس کی حکومت کے صدارت کے امیدوار بن حمودہ
TT

تیونس کی حکومت کے صدارت کے امیدوار بن حمودہ

تیونس کی حکومت کے صدارت کے امیدوار بن حمودہ
         تیونس کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی 38 سیاسی جماعتوں اور ایک پارلیمانی بلاک نے صدر قیس سعید کے ساتھ ہونے والی خط وکتابت میں سابق وزیر اقتصادیات حکیم بن حمودہ کو حکومت کی صدارت کے امیدوار کے طور پر انتخاب کیا ہے۔
         صدر سعید نے کل ہی سے نئی حکومت کے سربراہ کے عہدہ کے لئے امیدواروں کی فہرست پر غور کرنا اسی وقت شروع کر دیا ہے جب پارٹیوں اور پارلیمانی بلاک نے اس عہدہ کے لئے اپنے امیدواروں کو پیش کیا تھا لیکن پیر کے روز نئے وزیر اعظم کے نام کا اعلان کیا جائے گا تاہم کچھ مبصرین سعید کی تجویز کردہ کردار کے حوالہ سے اپنے حیرت کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 23 جمادی الاول 1441 ہجرى - 18 جنوری 2020ء شماره نمبر [15026]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]