ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2088851/%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%A6%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DB%8C%D8%A8%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D9%84%DB%8C
ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں شامی شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شہریوں کی جیبیں پیسوں سے اور گھر ضروری کھانے پینے کی چیزوں سے خالی ہو گئے ہیں۔ شامی حکومت کی امید تھی کہ 2020 کے آغاز میں جنگ کے خاتمے کا آغاز ہوگا، تعمیر نو ہوگی، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معاشی بحالی ہوگی لیکن اس کے برخلاف ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے ملک کی تاریخ میں پہلی بار مختلف معاشی شعبوں کی حالت روز بروز بگڑتی ہی جارہی ہے اور اس میں غیر معمولی کمی بھی آئی ہے۔(۔۔۔) ہفتہ23جمادی الاول 1441 ہجرى - 18 جنوری 2020ء شماره نمبر [15026]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]