امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی معاشی فتوحات سے لیس ورلڈ اکنامک فورم کے پلیٹ فارم پر کل واپس آئے ہیں اور انہوں نے ڈیووس کے علمبرداروں کو امید کا ایک پیغام بھی دیا ہے کہ وہ اس پرجوش تقریر کو فراموش کر دیں جس نے اسی پلیٹ فارم سے 3 سال قبل دنیا کو مشتعل کردیا تھا اور ٹرمپ اپنی معاشی کامیابیوں کو ظاہر کرنے اور گذشتہ ہفتہ ہونے والے دو تجارتی معاہدوں پر فخر کرنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ نہیں کی اور ایسا لگا کہ یہ ایک انتخابی تقریر ہے جس میں ٹرمپ نے کہا کہ ہم جو بھی فیصلہ کرتے ہیں اس کا مقصد امریکی شہری کی زندگی کو بہتر بنانا ہے ... ہم ایک ایسی امریکی معیشت کی تعمیر کے لئے کام کر رہے ہیں جس کے اثرات ہر ایک پر ظاہر ہوں گے۔
ٹرمپ نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جن کو انہوں نے ماحول کے میدان میں مایوسی کا شگون کا نام دیا ہے اور انہوں نے آب وہوا کے بحران کے انتباہات کو بے وقوفی کے نام سے یاد کیا ہے اور یہ پیغام ماحولیات کا دفاع کرنے والی نوجوان سویڈش خاتون گریٹا ٹن برگ کی مہم سے متصادم ہے۔(۔۔۔)
بدھ 27 جمادی الاول 1441 ہجرى - 22 جنوری 2020ء شماره نمبر [15030]
ٹرمپ نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جن کو انہوں نے ماحول کے میدان میں مایوسی کا شگون کا نام دیا ہے اور انہوں نے آب وہوا کے بحران کے انتباہات کو بے وقوفی کے نام سے یاد کیا ہے اور یہ پیغام ماحولیات کا دفاع کرنے والی نوجوان سویڈش خاتون گریٹا ٹن برگ کی مہم سے متصادم ہے۔(۔۔۔)
بدھ 27 جمادی الاول 1441 ہجرى - 22 جنوری 2020ء شماره نمبر [15030]