ڈاووس میں ٹرمپ کی کامیاب واپسی اور خراب شگون پر حملہ

ٹرمپ کو کل ڈاووس فورم میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کو کل ڈاووس فورم میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ڈاووس میں ٹرمپ کی کامیاب واپسی اور خراب شگون پر حملہ

ٹرمپ کو کل ڈاووس فورم میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ٹرمپ کو کل ڈاووس فورم میں شرکت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی معاشی فتوحات سے لیس ورلڈ اکنامک فورم کے پلیٹ فارم پر کل واپس آئے ہیں اور انہوں نے  ڈیووس کے علمبرداروں کو امید کا ایک پیغام بھی دیا ہے کہ وہ اس پرجوش تقریر کو فراموش کر دیں جس نے اسی پلیٹ فارم سے 3 سال قبل دنیا کو مشتعل کردیا تھا اور ٹرمپ اپنی معاشی کامیابیوں کو ظاہر کرنے اور گذشتہ ہفتہ ہونے والے دو تجارتی معاہدوں پر فخر کرنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ نہیں کی اور ایسا لگا کہ یہ ایک انتخابی تقریر ہے جس میں ٹرمپ نے کہا کہ ہم جو بھی فیصلہ کرتے ہیں اس کا مقصد امریکی شہری کی زندگی کو بہتر بنانا ہے ... ہم ایک ایسی امریکی معیشت کی تعمیر کے لئے کام کر رہے ہیں جس کے اثرات ہر ایک پر ظاہر ہوں گے۔
        ٹرمپ نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جن کو انہوں نے ماحول کے میدان میں مایوسی کا شگون کا نام دیا ہے اور انہوں نے آب وہوا کے بحران کے انتباہات کو بے وقوفی کے نام سے یاد کیا ہے اور یہ پیغام ماحولیات کا دفاع کرنے والی نوجوان سویڈش خاتون گریٹا ٹن برگ کی مہم سے متصادم ہے۔(۔۔۔)
 بدھ 27 جمادی الاول 1441 ہجرى - 22 جنوری 2020ء شماره نمبر [15030]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]