بین الاقوامی فورس تعینات کرنے کے سلسلہ میں السراج کی تجویز اقوام متحدہ کی تردید سے تصادم

پرسو شام برلن میں فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شام برلن میں فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بین الاقوامی فورس تعینات کرنے کے سلسلہ میں السراج کی تجویز اقوام متحدہ کی تردید سے تصادم

پرسو شام برلن میں فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شام برلن میں فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کو لیبیا میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        طرابلس میں امن وسلامتی کی حفاظت کے لئے بین الاقوامی فورسز بھیجنے کے سلسلہ میں لیبیا کی وفاقی حکومت کے سربراہ فائز السراج کی تجویز کو بین الاقوامی تردید کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے ایلچی غسان سلامہ نے آج بدھ کے روز جرمن اخبار ویلٹ کے ذریعہ شائع ہونے والے بیانات میں کہا ہے کہ لیبیا میں غیر ملکی افواج کی مقبولیت نہیں ہے اور میں بین الاقوامی برادری میں بھی فوج بھیجنے کی آمادگی نہیں دیکھ رہا ہوں ... لہذا میں اس طرح کی فوجی آپریشن کا خواہاں نہیں ہوں۔
        اسی سلسلہ میں لیبیا کی پارلیمنٹ کے ایک رکن جبرئیل اوحيدةنے کہا ہے کہ السراج طرابلس میں ایک ایسےسبز علاقے کو تیار کرنے کی امید کر رہے ہیں فوج کی پیشرفت سے جس کی حفاظت ملیشیائیں کریں گی جبکہ اس سے قبل اس نے یہ اعلان کیا تھا کہ ترکی ان کے ساتھ ہے اور اس سلسلہ میں دو معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ہیں اور انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ السراج کو اس خطرہ کا احساس ہے کہ وہ صدارتی کونسل کی کسی بھی نئی تشکیل میں شامل نہیں ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 27 جمادی الاول 1441 ہجرى - 22 جنوری 2020ء شماره نمبر [15030]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]