ٹرمپ کی صالح سے ملاقات اور سیکیورٹی شراکت داری پر کاربند

گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ کی صالح سے ملاقات اور سیکیورٹی شراکت داری پر کاربند

گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         گذشتہ روز ڈاووس فورم کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے عراقی ہم منصب برہم صالح کے مابین ملاقات ہوئی ہے اور یہ ملاقات اس ماہ کے شروع میں قدس فورس کے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے پس منظر میں دونوں ممالک کے مابین ہونے والی کشیدگی کے بعد اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہے۔
        جس وقت وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے سیکیورٹی شراکت داری کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے اسی وقت عراقی صدر نے اشارہ کیا کہ ان دونوں نے ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی اور اس میں کمی کئے جانے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔
        غیر ملکی افواج کے انخلا کے اشارہ کے وقت حالات پر نگاہ رکھنے والے رک گئے کہ اب انخلا نہیں ہوگا اور انہوں نے یہ سمجھا کہ اس معاملے سے عراق میں اختلاف ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 28 جمادی الاول 1441 ہجرى - 23 جنوری 2020ء شماره نمبر [15031]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]