لیبیا میں نگراں بھیجنے کے لئے اقوام متحدہ کی مشاورتیں

لیبیا میں نگراں بھیجنے کے لئے اقوام متحدہ کی مشاورتیں
TT

لیبیا میں نگراں بھیجنے کے لئے اقوام متحدہ کی مشاورتیں

لیبیا میں نگراں بھیجنے کے لئے اقوام متحدہ کی مشاورتیں
        سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبروں نے برلن کانفرنس کے موقع پر ہونے والے معاہدہ اور اس سلامتی کونسل کے موقف کے مطابق غیر مسلح نگراں کو لیبیا میں مطلوبہ جنگ بندی کی نگرانی کے لئے بھیجنے کے بارے میں مشاورت کی ہے جس نے متضاد جماعتوں کو اس مشترکہ فوجی کمیٹی میں تعمیری انداز میں حصہ لینے کے سلسلہ میں آمادہ کیا تھا جس کی تشکیل حال ہی میں فائر بندی کے معاہدہ پر جلد سے جلد دستخط کرنے کے لئے دی گئی تھی۔
      مغربی سفارت کاروں نے الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ بند کمروں میں جاری مشاورت یمنی جماعتوں کے مابین حدیدہ (یو این ایم اے ایچ) معاہدہ کے نفاذ کی حمایت کے لئے اقوام متحدہ کے طرز پر ایک گروپ کے قیام پر توجہ مرکوز کی گئی ہےاور ان میں سے ایک نے مشورہ دیا ہے کہ "اے این ایس ایم ایل" کو سلامتی کونسل سے ایک نیا مینڈیٹ درکار ہے تاکہ وہ اپنی سرگرمیاں بڑھا سکے اور اس پر دستخط ہونے کے بعد جنگ بندی کی نگرانی کر سکے۔(۔۔۔)
جمعرات 28 جمادی الاول 1441 ہجرى - 23 جنوری 2020ء شماره نمبر [15031]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]