«ڈاووس» کے آسمان میں نئی تجارتی جنگ کے بادل

یورپ کے ساتھ نئی تجارتی جنگ کو جنم دینے کے خدشے کے بعد کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاووس سے روانگی کے قافلہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
یورپ کے ساتھ نئی تجارتی جنگ کو جنم دینے کے خدشے کے بعد کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاووس سے روانگی کے قافلہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

«ڈاووس» کے آسمان میں نئی تجارتی جنگ کے بادل

یورپ کے ساتھ نئی تجارتی جنگ کو جنم دینے کے خدشے کے بعد کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاووس سے روانگی کے قافلہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے  (رائٹرز)
یورپ کے ساتھ نئی تجارتی جنگ کو جنم دینے کے خدشے کے بعد کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاووس سے روانگی کے قافلہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         ڈاووس کے فورم میں نئی ​​تجارتی جنگ کے اشارے اس وقت ملے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل یورپی یونین میں اپنے اتحادیوں کو دھمکی دی ہے کہ وہ کار کی برآمد پر کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے والے ہیں اور ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ بات چیت کرنا کسی اور سے بات چیت کرنے سے زیادہ مشکل ہے اور انہوں نے ہمارے ملک سے کئی سالوں سے فائدہ اٹھایا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم کسی تجارتی معاہدہ تک نہیں پہنچ سکے تو میں اقدامات کروں گا اور ہمارے ملک کو آنے والی ان کی کاروں اور دیگر مصنوعات پر بہت زیادہ ٹیکس لگے گا۔
       خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر کی دھمکی کی وجہ سے یوروپی حصوں نے اپنی سمت کو تبدیل کردیا ہے اور اسی کی وجہ سے آٹوموبائل اسٹاک کو تین مہینوں میں اپنی نچلی سطح تک پہنچا دیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 28 جمادی الاول 1441 ہجرى - 23 جنوری 2020ء شماره نمبر [15031]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]